ڈھونڈو گے مگر پیار کی ڈالی نہ ملے گی
اب تم کو کوئی چاہنے والی نہ ملے گی
کھڑکی نہ کھلے گی، کوئی جالی نہ ملے گی
یہ رات کبھی درد سے خالی نہ ملے گی
چھپ جائے گا احساس کا جاگا ہوا سورج
آنکھوں میں کسی صبح کی لالی نہ ملے گی
ہر سمت نظر آئے گی تصویرِ تمنا
دیوار یہاں کوئی بھی خالی نہ ملے گی
اس موڑ پہ ابھرے گی ہر اک عہد کی مشعل
جس موڑ پہ یہ صبح سوالی نہ ملے گی
خوں ناب امیدوں کا یہاں زہر ملے گا
شبنم کی چھلکتی ہوئی پیالی نہ ملے گی
عشرت رومانی
No comments:
Post a Comment