عارفانہ کلام حمد نعت منقبت
پھر دل کو گدگداتی ہے الفت رسولﷺ کی
شاید نصیب ہو گی زیارت رسولﷺ کی
جس طرح پھیلے چاندنی دنیا میں ہر طرف
پھیلی تھی یوں زمانے میں شہرت رسول کی
راضی خدا ہوا ہے صحابہ سے اس لیے
حاصل نہیں ہوئی تھی رفاقت رسول کی
حُبِ جہاں کا قلب میں اس کے گزر نہیں
جس دل میں جاگزیں ہے محبت رسول کی
بندے تو کر سکیں گے نہ تشریحِ حُسنِ خاص
اللہ جانتا ہے حقیقت رسولﷺ کی
اللہ بخش دے گا گناہوں کو روزِ حشر
مومن کو یہ ملی ہے بشارت رسول کی
موسیٰ کو اس کا اُمتی ہونے پہ فخر ہے
حاصل اسے بھی ہو گی شفاعت رسول کی
محمد موسیٰ ساگری بھوپالی
No comments:
Post a Comment