Sunday, 5 January 2025

مدت سے مرے دل میں بس ایک تمنا ہے

 عارفانہ کلام حمد نعت منقبت


مُدت سے مِرے دل میں بس ایک تمنا ہے

میں جا کے مدینے میں مر جاؤں تو اچھا ہے

کعبہ مِرا دل ہے، اور جاں ہے مدینے میں

عاصی پہ بڑا یا رب! احسان یہ تیرا ہے

اس کے درِ اقدس کی تو مجھ کو گدائی دے

جو رحمتِ عالم ہے، محبوب بھی تیرا ہے

عاصی ہوں کرم مجھ پہ اے رحمتِ عالم! ہو

پھر اشکِ ندامت سے دامن مِرا بھیگا ہے

برجیس! یہ خواہش ہے ہو جاؤں فدا ان پر

جن آنکھوں نے روضہ کو سرکارؐ کے دیکھا ہے


برجیس طلعت نظامی

No comments:

Post a Comment