Sunday, 5 January 2025

اس نے مجھ سے غلط بیانی کی

اس نے مجھ سے غلط بیانی کی

یہ علامت بھی ہے جوانی کی

صرف آنکھیں ہی نم نہیں کرتا

خُوبیاں اور بھی ہیں پانی کی

آپ کو نیند آ رہی ہے کیا

ابتداء ہے ابھی کہانی کی

ہاں چُھپا کر تو رکھ دیا لیکن

کیسے خُوشبو مٹے نشانی کی

لوٹنے میں لگے رہے سارے

دل پہ جس جس نے حکمرانی کی

آنسوؤں کو بھی کر دیا نیلام

آپ نے خوب مہربانی کی

ساری بستی میں آگ لگوا کر

اس نے رکھ لی دُکان پانی کی


کمل ہاتوی 

No comments:

Post a Comment