رنگ بدلے ہیں کیسے دنیا نے
آج اپنے ہوئے ہیں بے گانے
دوست کہنے میں کیا برائی تھی
آپ کیوں، کس لیے، بُرا مانے
نا خدا میں خدا بھی شامل ہے
بات سمجھی نہیں یہ دنیا نے
تیرے جلووں کی اف یہ ارزانی
جا بجا بت کدے، صنم خانے
کوئی دیکھے تو ان گھٹاؤں کو
اڑتے پھرتے ہوں جیسے میخانے
دل کی باتوں میں آ گئے ہیں ہم
کیا نتیجہ ہو اب خدا جانے
کیا گِلہ سحر! جورِ دنیا کا
ہم کو سمجھا ہی کب تھا دنیا نے
سحر پریمی
ڈی کے بھلہ(دیویندر کمار بھلہ)
No comments:
Post a Comment