Tuesday, 7 January 2025

میری رسوائی ہے کہ شہرت ہے

 میری رُسوائی ہے کہ شہرت ہے

جو بھی ہے آپ کی بدولت ہے

آئینہ سامنے ہے، وہ بھی ہیں

کیا کہوں کون خوبصورت ہے

خواہشوں کا اگر غلام نہ ہو

آدمی فخرِ آمدمیت ہے

لوگ کہتے ہیں جس کو گھر میرا

در حقیقت مزارِ حسرت ہے

دوسروں کے جو غم کو اپنا لے

بس وہی لائقِ محبت ہے


برجیس طلعت نظامی

No comments:

Post a Comment