Friday, 10 January 2025

ان سے اظہار خواہشات نہ کر

 ان سے اظہار خواہشات نہ کر

اور تازہ غمِ حیات نہ کر

جس سے اے دوست دل کو ٹھیس لگے

مجھ سے للہ ایسی بات نہ کر

رخ پہ اس طرح کاکلیں نہ بکھیر

صبح روشن کو کالی رات نہ کر

راہ رو مل ہی جائے گی منزل

ہاں اگر خوفِ مشکلات نہ کر

آخرت کا خیال ہی نہ رہے

اس قدر فکر کائنات نہ کر

زندگی ہے تو حادثے ہیں نصیر

مفت میں فکرِ حادثات نہ کر


نصیر انصاری

No comments:

Post a Comment