Sunday, 1 November 2020

پھول نے ٹہنی سے اڑنے کی کوشش کی

 پھول نے ٹہنی سے اڑنے کی کوشش کی

اک طائر کا دل رکھنے کی کوشش کی

کل پھر چاند کا خنجر گھونپ کے سینے میں

رات نے میری جان لینے کی کوشش کی

اک ستارہ دور افق میں ڈوب گیا

میں نے جب تارے گننے کی کوشش کی

ایک ہی خواب نے ساری رات ہے جگایا

میں نے ہر کروٹ سونے کی کوشش کی

ایک ستارہ جلدی جلدی ڈوب گیا

میں نے جب تارے گننے کی کوشش کی

نام مِرا تھا اور پتہ اپنے گھر کا

اس نے مجھ کو خط لکھنے کی کوشش کی

ایک دھوئیں کا مرغولہ سا نکلا ہے

مٹی میں جب دل بونے کی کوشش کی


گلزار

No comments:

Post a Comment