Thursday 27 May 2021

بچھڑ گیا ہے تو اب ملال کیا کرنا

 ملال 


بچھڑ گیا ہے تو اب ملال کیا کرنا

کہ گئے ہوئے کو آواز دے کر کیا کرنا

ستم ظریفی ہے یہ اس کی تو سہ لے اسے

پرانے زخموں کو کرید کرید کر کیا کرنا

شباب ہے وقت کے ساتھ ساتھ ڈھل ہی جاتا ہے

پرانے قصوں کو چھیڑ کر حشر برپا اب کیا کرنا


آصف محمود

No comments:

Post a Comment