Friday 28 May 2021

بدن سے روح تک سرشار ہوں میں

 بدن سے روح تک سرشار ہوں میں

محبت کے لیے تیار ہوں میں

تُو آئے گا تو دروازہ بنوں گا

ابھی، دیوار ہی دیوار ہوں میں

مِری حالت، عجب حالت ہے میری

ابھی خوش ہوں، ابھی بیزار ہوں میں

اگر تم مسکرانا چاہتے ہو

مدد کرنے کو بھی تیار ہوں میں

ہمیشہ ساتھ رہنے والی وحشت

تِرے ہوتے ہوئے بیکار ہوں میں


کاشف مجید

No comments:

Post a Comment