Wednesday 26 May 2021

یہ دستور دنیا سمجھ میں نہ آئے

 یہ دستورِ دنیا سمجھ میں نہ آئے

کہ جو زخم کھائے وہی مسکرائے

برا وقت یا رب کسی پہ نہ آئے

کہ اپنے بھی ہوتے ہیں اس میں پرائے

حضوری بھی دھوکا ہے، دوری بھی دھوکا

بہت دور نکلے جو نزدیک آئے

جو ہونٹوں کو سی لو تو آنکھوں سے ٹپکے

محبت سے اللہ سب کو بچائے

سحاب ایسے احساس کو کیا کہیں گے

جو دل ہی میں تڑپے زباں تک نہ آئے


سحاب قزلباش

No comments:

Post a Comment