Tuesday, 25 May 2021

دشت کو اس کی رہ بھٹکانا ٹھیک نہیں

 دشت کو اس کی رہ بھٹکانا ٹھیک نہیں

وحشت کا یوں آنا جانا ٹھیک نہیں

وہ جو تیری یاد میں دھڑکے اور جئے

ایسے دل سے واپس آنا ٹھیک نہیں

بارِ نشاط سے اس دل کو مر جانے دو

رو رو کر یوں جی بہلانا ٹھیک نہیں

وہ تو عالمِ شوق میں ہے محبوبی کے

دل مر جائے تو دفنانا ٹھیک نہیں

درد کو اپنی حدّت کا رنگ چڑھنے دو

اس گھاؤ کا یوں سہلانا ٹھیک نہیں


عظمیٰ نقوی

No comments:

Post a Comment