اب خود سے بھی بچنے کی میں تدبیر کروں گا
ڈر یہ ہے کہ اس بار بھی تاخیر کروں گا
لکھوں گا تِرے جانے سے شاداب ہوا میں
اور تیرا پلٹ آنا بھی تحریر کروں گا
آسان نہیں اپنی طرف لوٹ کے آنا
دنیا! میں بہر طور یہ تدبیر کروں گا
جینے کی اداکاری کروں گا تِرے آگے
میں اور طرح سے تجھے تسخیر کروں گا
کاشف مجید
No comments:
Post a Comment