Tuesday 25 May 2021

اب خود سے بھی بچنے کی میں تدبیر کروں گا

 اب خود سے بھی بچنے کی میں تدبیر کروں گا

ڈر یہ ہے کہ اس بار بھی تاخیر کروں گا

لکھوں گا تِرے جانے سے شاداب ہوا میں

اور تیرا پلٹ آنا بھی تحریر کروں گا

آسان نہیں اپنی طرف لوٹ کے آنا

دنیا! میں بہر طور یہ تدبیر کروں گا

جینے کی اداکاری کروں گا تِرے آگے

میں اور طرح سے تجھے تسخیر کروں گا


کاشف مجید

No comments:

Post a Comment