Tuesday, 25 May 2021

دوستوں کی جفا کے مارے لوگ

دوستوں کی جفا کے مارے لوگ

بولتے کیا انا کے مارے لوگ

آپ تو بے وفائی کا ہیں شکار

اور ہم ہیں وفا کے مارے لوگ

بچ نہیں پاتے ماں کے نا فرمان

باپ کی بد دُعا کے مارے لوگ

عشق کی ابتداء بھی ٹھیک نہیں

عشق کی انتہا کے مارے لوگ

کب سے خاموش بیٹھے ہیں نایاب

زندگی کی سزا کے مارے لوگ


اطہر علی نایاب

No comments:

Post a Comment