Thursday, 27 May 2021

محبت میں سکوں محرومیوں کے بعد آتا ہے

 محبت میں سکوں محرومیوں کے بعد آتا ہے

کہ جب ہر آسرا مٹ جائے تب دل چین پاتا ہے

خود اپنا ہی لہو آواز کو رنگیں بناتا ہے

کچل جاتا ہے جب دل تب کہیں نغمہ سُناتا ہے

یہ کیا جبر مشیّت ہے، یہ کیا جبرِ صداقت ہے

کہ جس کو ہم بھلانا چاہتے ہیں، یاد آتا ہے

یہ کیا ضد ہے کہ دنیا بھی رکھو اور جی نہ میلا ہو

یہ دُنیا خوش ہی تب ہوتی ہے، جب دل ٹوٹ جاتا ہے

کرم کیسا یہاں تو نرم لہجے سے بھی دہشت ہے

طبیعت خوش تو ہوجاتی ہے پر دل تھرتھراتا ہے


سحاب قزلباش

No comments:

Post a Comment