Tuesday 25 May 2021

میں خطاکار ہونے والا تھا

 میں خطاکار ہونے والا تھا

مجھ سے انکار ہونے والا تھا

کن کی آواز آ گئی اس کو

جسم بے کار ہونے والا

خود کو آواز دے کے روک لیا

ورنہ دیوار ہونے والا تھا

آپ کے ہجر نے بچایا اسے

دل یہ مسمار ہونے والا تھا

نیند سے پھر جگا دیا ہے مجھے

خود کو درکار ہونے والا تھا


طارق جاوید

No comments:

Post a Comment