اشک ہیں اور نالہ ہے مِرے ساتھ
جانے کیا ہونے والا ہے مرے ساتھ
میں محمدﷺ کا نام لے لوں گا
بس یہی اک حوالہ ہے مرے ساتھ
پیاس دریا طلب کرے، لیکن
ایک خالی پیالہ ہے مرے ساتھ
خوف دشمن کا اب نہیں کوئی
غار ہے اور جالا ہے مرے ساتھ
شاعری اور اس کی یادوں کا
تجربہ بیس سالہ ہے مرے ساتھ
میں اکیلا نہیں رہا شیراز
ایک جنت نکالا ہے مرے ساتھ
شیراز غفور
No comments:
Post a Comment