حیرت ہے
دل کی تختی پر
آنکھوں کے صحرا میں
ٹپ ٹپ گرتے خوابوں پر
کائنات میں بدلنے والے
لمحہ لمحہ مناظر پر نیلے سمندر میں بارش کی رم جھم پر
سبز میدانوں کی تخم ریزی سے
تخلیق شدہ ثمرات کے فضل ربی پر
یادوں کے بازار میں چلتے پھرتے سایوں کے اوراق کی خستہ حالی پر
ایک ناکام محبت کی خستہ حالی پر
ایک ناکام محبت کی بربادی پر
حیرت ہے
ایک مکمل حیرت ہے
امجد بابر
No comments:
Post a Comment