Friday, 28 May 2021

نیند میں وہ سراب اچھا تھا

 نیند میں وہ سراب اچھا تھا

تجھ سے تو تیرا خواب اچھا تھا

ہاتھ ماتھے پہ رکھ کے کرتے تھے

جھُک کے جو، وہ آداب اچھا تھا

ایسا ملنا بھی کیسا ملنا ہے

ہجر کا وہ عذاب اچھا تھا

حُسن کو تو چھُپا کے رکھا کر

مُکھ پہ تیرے، نقاب اچھا تھا

آج بھی تو حسین ہے کوکی

کل بھی تیرا شباب اچھا تھا


کوکی گل

No comments:

Post a Comment