گھروں میں قید ہیں سب اور گلی کوچوں میں دہشت ہے
کسی سے مل نہیں سکتے خدایا! کیسی آفت ہے
کوئی بھوکا ہے پیاسا ہے جدا کوئی ہے اپنوں سے
پریشاں ہیں سبھی ہر سُو یہاں برپا قیامت ہے
ابھی ہر سمت پہرا موت کا ہے سب رہو گھر میں
تقاضا ہے یہی اس بات کی سب کو ضرورت ہے
بنے حالات ایسے ہیں خدا ناراض ہے، ورنہ
خدا کو ماں سے بڑھ کر اپنے بندوں سے محبت ہے
مناؤں کس طرح رب کو میں خالی ہر عمل سے ہوں
ہے کچھ سجدے مگر وہ بھی دکھاوے کی عبادت ہے
ابھی تک اس بلا سے ہم کو رکھا دور ہے رب نے
یہ محسن ذاتِ عالی کی بڑی ہم پر عنایت ہے
محسن کشمیری
No comments:
Post a Comment