Friday 28 May 2021

گھروں میں قید ہیں سب اور گلی کوچوں میں دہشت ہے

 گھروں میں قید ہیں سب اور گلی کوچوں میں دہشت ہے

کسی سے مل نہیں سکتے خدایا! کیسی آفت ہے

کوئی بھوکا ہے پیاسا ہے جدا کوئی ہے اپنوں سے

پریشاں ہیں سبھی ہر سُو یہاں برپا قیامت ہے

ابھی ہر سمت پہرا موت کا ہے سب رہو گھر میں

تقاضا ہے یہی اس بات کی سب کو ضرورت ہے

بنے حالات ایسے ہیں خدا ناراض ہے، ورنہ

خدا کو ماں سے بڑھ کر اپنے بندوں سے محبت ہے

مناؤں کس طرح رب کو میں خالی ہر عمل سے ہوں

ہے کچھ سجدے مگر وہ بھی دکھاوے کی عبادت ہے

ابھی تک اس بلا سے ہم کو رکھا دور ہے رب نے

یہ محسن ذاتِ عالی کی بڑی ہم پر عنایت ہے


محسن کشمیری

No comments:

Post a Comment