Monday 25 October 2021

اپنے بارے میں سوچ لیتے ہیں

 اپنے بارے میں سوچ لیتے ہیں

یعنی اب ہم بہت اکیلے ہیں

خوف آتا ہے بھیڑ سے جب بھی

گھر کی ویرانیوں سے ڈرتے ہیں

میرے ماضی کی بند مٹھی میں

تیری یادوں کے چند سکے ہیں

کیا کریں ہر بشر کی آنکھوں میں

بے یقینی کے گہرے سائے ہیں

بات کرتے ہوئے یہ لگتا ہے

خواب لفظوں کی شکل امڈے ہیں


فرحان حنیف وارثی

No comments:

Post a Comment