Monday, 25 October 2021

جو لوگ وفاؤں کی ردا ڈھونڈ رہے ہیں

 جو لوگ وفاؤں کی ردا ڈھونڈ رہے ہیں

پاگل ہیں خلاؤں میں ہوا ڈھونڈ رہے ہیں

اس کام سے لوگوں کو تو فرصت ہی نہیں ہے

ہے کون یہاں کتنا برا ڈھونڈ رہے ہیں

اب تک جنہیں انسان کی پہچان نہیں ہے

حیراں ہوں وہی لوگ خدا ڈھونڈ رہے ہیں 

اس دیس کی قسمت کا بھی اب حال نہ پوچھو

خود جس کے مسیحا بھی شفا ڈھونڈ رہے ہیں


کاشف سجاد

No comments:

Post a Comment