مجھ کو بے چین یا بے کل نہیں ہونے دیتا
وہ اکیلا مجھے اک پَل نہیں ہونے دیتا
وقفے وقفے سے ملاقات کو آ جاتا ہے
وہ مِرا ہجر مکمل نہیں ہونے دیتا
روٹھ جاؤں تو وہ فی الفور منا لیتا ہے
مجھ کو ناراض وہ اک پَل نہیں ہونے دیتا
زخم دے بھی تو تؤقف سے مجھے دیتا ہے
وہ مجھے کرب مسلسل نہیں ہونے دیتا
غیر کو دل میں بسا لیتا ہے لیکن مجھ کو
سیف وہ آنکھ کا کاجل نہیں ہونے دیتا
سیف الرحمٰن
No comments:
Post a Comment