Sunday 24 October 2021

مجھ کو بے چین یا بیکل نہیں ہونے دیتا

 مجھ کو بے چین یا بے کل نہیں ہونے دیتا

وہ اکیلا مجھے اک پَل نہیں ہونے دیتا

وقفے وقفے سے ملاقات کو آ جاتا ہے

وہ مِرا ہجر مکمل نہیں ہونے دیتا

روٹھ جاؤں تو وہ فی الفور منا لیتا ہے

مجھ کو ناراض وہ اک پَل نہیں ہونے دیتا

زخم دے بھی تو تؤقف سے مجھے دیتا ہے

وہ مجھے کرب مسلسل نہیں ہونے دیتا

غیر کو دل میں بسا لیتا ہے لیکن مجھ کو

سیف وہ آنکھ کا کاجل نہیں ہونے دیتا


سیف الرحمٰن

No comments:

Post a Comment