Sunday, 24 October 2021

عشق تجدید کر کے دیکھتے ہیں

 عشق تجدید کر کے دیکھتے ہیں

پھر سے امید کر کے دیکھتے ہیں

قتل کرتے ہیں اپنی ہستی کا

اور پھر عید کر کے دیکھتے ہیں

اس کی تنقید کرنے سے پہلے

اپنی تنقید کر کے دیکھتے ہیں

روز ہنستے ہیں مسکراتے ہیں

آج نم دید کر کے دیکھتے ہیں

کچھ نہ حاصل ہوا غزل کہہ کر

آؤ تمجید کر کے دیکھتے ہیں

وصف مقبول کر کے دیکھتے ہیں

حسن تردید کر کے دیکھتے ہیں

آج عارف مقلدین کی ہم

خود ہی تقلید کر کے دیکھتے ہیں


عسکری عارف

No comments:

Post a Comment