Saturday, 23 October 2021

بتاؤں کیسے ہوا ہے نصاب سارا غلط

 بتاؤں کیسے ہوا ہے نصاب سارا غلط

بس ایک نقطہ غلط تھا حساب سارا غلط

تماشہ گر کی حقیقت نمائیوں پہ نہ جا

سوال سارا صحیح ہے جواب سارا غلط

یہ حکم چیخ رہا ہے کہ مجھے ہوش نہیں

شراب ٹھیک ہے لیکن کباب سارا غلط

تلاشِ عقل میں پاگل کو قافلہ سونپا

یہاں سے آگے حساب کتاب سارا غلط

دعائیں مانگنے والے کسی تمیز سے مانگ

دعا غلط تو گناہ و ثواب سارا غلط

محل میں تخت کی سازش نہیں ہے تبدیلی

جو لشکروں سے اٹھے انقلاب سارا غلط

میں ابنِ حرف ہوں شاید مٹا دیا جاؤں

مگر غلط کو کہوں گا جناب سارا غلط


عمران فیروز

No comments:

Post a Comment