Saturday, 23 October 2021

زباں بندی سے پہلے کچھ انوکھے حادثے بھی ہیں

 زباں بندی سے پہلے کچھ انوکھے حادثے بھی ہیں

وفائیں سرنگوں ٹھہریں، جفا میں ولولے بھی ہیں

عجب سی دشمنی اور دوستی کا اک قصیدہ ہے

دلوں میں کچھ قصیدے ہیں، زباں پر رزمیے بھی ہیں

ابھی الجھی ہوئی دانش ہے اپنی خود فریبی میں

ادھورے راستے تو ہیں، سفر میں دائرے بھی ہیں

پرانے زخم تو اب فارغ التحصیل ٹھہرے ہیں

ابھی تعلیم جاری ہے نئے کچھ داخلے بھی ہیں

نہ ہی ترچھے، نہ ہی سیدھے، نہ اسی کے، نہ نوے کے

کہ مقیاسِ محبت میں کچھ نئے کچھ زاویے بھی ہیں

ولی بھی اب ولی کب ہے کراماتی ولایت میں

یہاں کرگس کے شاہیں سے انوکھے رابطے بھی ہیں

یہ اس نے دل جلانے کو جو کچھ سامان بھیجا ہے

انہی چنگاریوں میں سعدیہ کچھ معجزے بھی ہیں


سعدیہ بشیر

No comments:

Post a Comment