Tuesday, 26 October 2021

اے دوست کوئی اچھا مہورت نکال کر

 اے دوست کوئی اچھا مہورت نکال کر

اک روز مجھ کو چوم کے روشن خیال کر

یہ خواب ہے یہاں تو ذرا کھل کے مل مجھے

ٹھہرے ہوئے جنون کا رستا بحال کر

تُو مطمئن ہے چھوڑ کے اور تجھ پہ عشق کا

میں آخری پڑاؤ تھا، میرا ملال کر

اندر سے مر چکا ہوں مِرے کامیاب عشق

میں پھر سے جی اٹھوں گا مجھے پائمال کر

ملتان! تیری مٹی کی پہچان اولیاء

ملتان! اپنی لڑکیوں کی دیکھ بھال کر


آل عمر

آلِ عمر

No comments:

Post a Comment