اے دوست کوئی اچھا مہورت نکال کر
اک روز مجھ کو چوم کے روشن خیال کر
یہ خواب ہے یہاں تو ذرا کھل کے مل مجھے
ٹھہرے ہوئے جنون کا رستا بحال کر
تُو مطمئن ہے چھوڑ کے اور تجھ پہ عشق کا
میں آخری پڑاؤ تھا، میرا ملال کر
اندر سے مر چکا ہوں مِرے کامیاب عشق
میں پھر سے جی اٹھوں گا مجھے پائمال کر
ملتان! تیری مٹی کی پہچان اولیاء
ملتان! اپنی لڑکیوں کی دیکھ بھال کر
آل عمر
آلِ عمر
No comments:
Post a Comment