ترانۂ یوم تکبیر
کرنلوں کی بیویاں
ڈیلروں کی بیٹیاں
لیڈروں کی داشتائیں اور وڈیرے کی بہو
میں فقط اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
ٹڈی دل ڈینگی کرونا اور دہشت گردیاں
گھٹ گیا ہے آدمی ،بڑھ گئی ہیں وردیاں
جانے کس غم کا تماشہ ہے یہ آوارہ لہو
میں فقط اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اک سوالِ بندگی و بے بہا شرمندگی
اک جوابِ آگہی اور اک سوالِ زندگی
جو گھٹکتا ہے مِرے سینے میں کانٹے کی طرح
منٹو کے چانٹے کی طرح
قصۂ آدم کو رنگیں کر رہا کس کا لہو
میں فقط اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
عمران فیروز
No comments:
Post a Comment