Monday, 25 October 2021

وہ رسم پاس حرمت النسا نجانے کیا ہوئی

 اب یہی رواج ہے


وہ رسمِ پاسِ حُرمت النساء نجانے کیا ہوئی

مخالفت کی رِیتِ خوشنما نجانے کیا ہوئی

کہ شہرِ دوستاں میں اب

اگر کوئی رواج ہے تو بس یہی رواج ہے

کہ جس گلی بھی جائیے، کہ جس نگر بھی جائیے

ہاں جس بھی گام جائیے، ہاں جس سفر بھی جائیے

کسی بھی غم پہ جائیے، کسی خوشی بھی جائیے

ہاں تیرگی میں جائیے، کہ روشنی میں جائیے

ضرورتوں کو جائیے کہ خواب لے کے جائیے

لباسِ کممیں جائیے، حجاب لے کے جائیے

الغرض کسی بھی رنگ جائیے، کسی بھی طرز جائیے

محافظانِ شہر کی ہوس کے وار وار سے

لُٹی پھٹی پوشاک لے کے لوٹیۓ

بدن تو خیر پھر بدن ہے

روح پر بھی عمر بھر کے چاک لے کے لوٹیۓ


ارسلان عباس

No comments:

Post a Comment