خدا نے دے دیا سب کچھ تو بے وفا نہ بنے
اسے کہو کہ خدا کا بنے، خدا نہ بنے
ہماری خاک بڑی کارگر ہے چارہ گرا
ہمارے سمت چلے آنا جب دِیا نہ بنے
میں چاہتا ہوں ذرا فاصلہ رکھیں دونوں
میں چاہتا ہوں کہ کوئی بھی مسئلہ نہ بنے
مجھ ایسے شخص سے تم تھوڑا سوچ کر بولو
فضول گوئی بچھڑ جانے کی وجہ نہ بنے
حسد سے پاک ہے دل میرا سو میں چاہتا ہوں
تِرا ضرور بنے کچھ اگر مِرا نہ بنے
نور الحق
No comments:
Post a Comment