Monday, 25 October 2021

خدا نے دے دیا سب کچھ تو بے وفا نہ بنے

 خدا نے دے دیا سب کچھ تو بے وفا نہ بنے

اسے کہو کہ خدا کا بنے، خدا نہ بنے

ہماری خاک بڑی کارگر ہے چارہ گرا

ہمارے سمت چلے آنا جب دِیا نہ بنے

میں چاہتا ہوں ذرا فاصلہ رکھیں دونوں

میں چاہتا ہوں کہ کوئی بھی مسئلہ نہ بنے

مجھ ایسے شخص سے تم تھوڑا سوچ کر بولو

فضول گوئی بچھڑ جانے کی وجہ نہ بنے

حسد سے پاک ہے دل میرا سو میں چاہتا ہوں

تِرا ضرور بنے کچھ اگر مِرا نہ بنے


نور الحق

No comments:

Post a Comment