Wednesday 27 October 2021

نیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

 نِیم بسمل کی کیا ادا ہے یہ

عاشقو! لوٹنے کی جا ہے یہ

دُودِ دل کیوں نہ رشکِ سُنبل ہو

آتشِ حُسن سے جلا ہے یہ

زُلف میں کیوں نہ دل رہے بیدار

لیلۃ القدر سے سوا ہے یہ

چُومتا ہوں میں اپنے دل کے قدم

بوسۂ یار کا گدا ہے یہ

دفن مسجد میں میرے دل کو کرو

طاقِ ابرو پہ مر گیا ہے یہ

طاقِ ابروئے یار کو دیکھوں

عین کعبے میں التجا ہے یہ

قدِ جاناں نہیں، قیامت ہے

زُلف جاناں نہیں بلا ہے یہ

گو صنم مُردے زندے کرتا ہے

کون کافر کہے؛ خدا ہے یہ

ہو شہادت نصیب گویا کو

فدوی شاہِ کربلا ہے یہ


فقیر محمد گویا

No comments:

Post a Comment