Tuesday 26 October 2021

نیلی جھیل کی چپ میں کس نے شبد کا کنکر پھینکا

 جل اور اگنی


نیلی جھیل کی چُپ میں 

کس نے شبد کا کنکر پھینکا

لہریں جنم دئیے جاتی ہیں لہروں کو

اور دائرہ پھیلتا جائے

جھیل کی نیلی خاموشی کو

اک لہجے کی حِدت یوں سلگائے

سرد سکوت کو

کچھ باتوں کی آنچ ایسے پگھلائے

جیسے جل میں آگ لگے

اور سارا جل، جل جائے


سیماب ظفر

No comments:

Post a Comment