Saturday 23 October 2021

سوکھ جاتا ہے ہر شجر مجھ میں

 سوکھ جاتا ہے ہر شجر مجھ میں

کچھ دعائیں ہیں بے اثر مجھ میں

جانتا ہی نہیں ہوں میں اس کو

وہ جو آنے لگا نظر مجھ میں

دھوپ میں دیکھ کر پرندوں کو

اگنے لگتا ہے اک شجر مجھ میں

پاؤں اب پوچھنے لگے مجھ سے

میں سفر میں ہوں یا سفر مجھ میں

آئینہ دیکھ کر لگا مجھ کو

میں نظر میں ہوں یا نظر مجھ میں

درد میں ڈوب ہی گئی آواز

ہجر نے اب کیا اثر مجھ میں


اسلم راشد

No comments:

Post a Comment