کتنا آسان ہے اک دوسرے کا ہو جانا
پیار کا حد سے گزرنا ہے جدا ہو جانا
یہ تو تقدیر نے کھیلا ہے مِرے جذبوں سے
ورنہ دشوار نہ تھا اس کا مِرا ہو جانا
میں تو مفلس ہوں مِرے پاس ہنر کوئی نہیں
زرد پتے کی تمنا ہے ہرا ہو جانا
اس جگہ آ کے یہ معلوم ہوا ہے مجھ کو
کتنا مشکل ہے بلندی پہ کھڑا ہو جانا
لوگ جینے کے لیے کیا نہیں کرتے مہتاب
پر سمجھ آیا نہ تیرا یوں فنا ہو جانا
بشیر مہتاب
No comments:
Post a Comment