Friday, 26 November 2021

ہم آئے ہیں ان سخت راہوں پہ چل کے

 ہم آئے ہیں ان سخت راہوں پہ چل کے

جہاں رہ گئے راہبر ہاتھ مل کے

بہت معتبر ہیں وہ جذبات سارے

جو آئے نہ لب تک، نہ آنکھوں سے جھلکے

نگاہوں کا اک پل ہوا تھا تصادم

مچے دل کی بستی میں کتنے تہلکے

بھرم رکھ لیا ایسے اشکوں نے غم کا

وہ پلکوں تک آئے ہیں لیکن نہ چھلکے

کبھی مدتوں تک نہیں کچھ بدلتا

کبھی ایک پل رکھ دے ہستی بدل کے

فقط آگ پر کیوں جلانے کی تہمت

حسد میں ہوئے خاک کتنے ہی جل کے


تبسم اعظمی

No comments:

Post a Comment