عارفانہ کلام نعتیہ کلام
جس کو سب لوگ پھول کہتے ہیں
ہم مدینے کی دھول کہتے ہیں
انؐ کے در پر برستی بارش کو
رحمتوں کا نزول کہتے ہیں
ہجرِ سرکارؐ میں غلاموں کا
دل ہُوا ہے ملول کہتے ہیں
جو بھی مانگو دعا خدا سے وہاں
اس دعا کو قُبول کہتے ہیں
جذبہ حبشی بلالؓ جیسا ہو
اس کو عشقِ رسولﷺ کہتے
جس کے لخت جگر حسینؑ و حسنؑ
اس کو زہرا بتولؑ کہتے ہیں
جو بھی دعویٰ کرے نبوتؐ کا
اس کو مرتد، فضول کہتے ہیں
صائم انؐ پر نثار ہونے کو
زندگی کا اصول کہتے ہیں
صائم علوی
No comments:
Post a Comment