Sunday, 21 August 2022

میں سو جاؤں یا مصطفیٰ کہتے کہتے

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


میں سو جاؤں یا مصطفیٰؐ کہتے کہتے

کھلے آنکھ صلِ علیٰؐ کہتے کہتے

ستم پہ ستم سہہ گئے دشمنوں کے

حبیبِﷺ خدا، مرحبا! کہتے کہتے

گزرتے تھے کانٹے بھرے راستوں سے

رسولِﷺ خدا، مرحبا! کہتے کہتے

ہوئے سرخرو آپؐ ہر معرکے میں

فقط، ربنا! ربنا! کہتے کہتے

شہِ ہر دو عالمؐ نے نانِ جویں سے

بھرا پیٹ شکرِ خدا، کہتے کہتے

اندھیروں میں ہم نے کیا ہے اجالا

عقیدت سے نورالہدیٰؐ کہتے کہتے

دلِ مضطرب کو قرار آ گیا ہے

شب و روز یا مجتبیٰؐ کہتے کہتے

مصیبت کے مارو کٹھن منزلوں سے

گزر جاؤ یا مصطفیٰؐ، کہتے کہتے

کٹے کاش اقبال! اب عمر ساری

فقط نعتِ خیرالوریٰؐ کہتے کہتے


اقبال عظیم 


اقبال عظیم مرحوم کی اس نعت کو مرحومہ نیرہ نور نے بڑے اچھے انداز میں پڑھا ہے، آپ بھی پڑھیے اور دونوں کے لیے دعا بھی کیجیے گا۔

No comments:

Post a Comment