عارفانہ کلام نعتیہ کلام
بیان ام معبدؓ بر محمد مصطفیٰﷺ
بولی عفیفہ مادرِ معبدؓ؛ کیا کہوں؟
حیران ہوں کہ اس کا سراپا بیاں کرو
اوصاف اس حبیبؐ کے میں کس طرح گنوں
اس کے حسین وجود کو تشبیہ کس سے دوں
وہ پیکر جمیل، سراپا جمال ہے
میری زباں سے اس کی ستائش محال ہے
پاکیزہ رو، کشادہ جبیں، چشم سُرمگیں
گردن بلند، پتلیاں روشن و قد حسیں
شیریں کلام، جادو بیاں، نطق انگبیں
پیوستہ ابرو، غالیہ مُو، زُلف عنبریں
دل بستگی لیے ہوئے، خاموش و پُر وقار
آواز پُر جلال و ہمہ تمکنت شعار
دیکھیں جو دور سے تو وہ زیبا دکھائی دے
بولیں تو کھینچا ہوا دل کو سنائی دے
گُفتار موتیوں کی لڑی سی سجائی دے
مظلوم اس کے پاس پناہ کہ دہائی دے
اس کے رفیق سنتے تو ہیں بولتے نہیں
فرمان پر زبان کبھی کھولتے نہیں
علیم ناصری
No comments:
Post a Comment