آخری سفر میں آخری خواہش
چاند گاڑی سے کیسی نظر آ رہی ہے زمیں
دیکھنے دے
عین ممکن ہے اس مرتبہ چاند سے واپسی خواب ہو
عین ممکن ہے اس مرتبہ واپسی ہو بھی جائے تو ہم
اس زمیں پر نہ اُتریں
اور اگر اتفاقاً کہیں کچھ زمیں مل بھی جائے تو ہم
خوف کی وردیوں میں کسے
بے یقینی کے پرچم اٹھائے
اسی چاند گاڑی میں بیٹھے ہوئے، دوربینیں لگائے
کسی اپنے جیسے بشر کی جھلک دیکھنے کی تمنا کریں
عین ممکن ہے اس ٹور کے بعد یہ چاند گاڑی نہ ہو
اور ہم ان خلاؤں میں یوں ڈولتے پھر رہے ہوں کہ جیسے
کوئی بے ثمر شے زمیں پر پڑی اپنی قسمت پہ روئے
چاند گاڑی کی رفتار یوں مت بڑھاؤ
اتنی جلدی ہے کیا
دیکھنے دے مجھے اپنے جیسے بشر دیکھنے دے
آخری بار مجھ کو زمیں دیکھنے دے
مجھے اپنا گھر دیکھنے دے
اعجاز رضوی
No comments:
Post a Comment