سیاست
ابھی کل ہی کی بات ہے
تم میرے ساتھ نہیں تھے
تم اور تمہارے حواری مجھ سے متنفر تھے
میری حیثیت ایک غدار کی تھی
تم مجھ سے جنگ آزما تھے تاکہ میرے منصوبے تباہ کر سکو
تم نے مجھے برا بھلا کہا
ہر جگہ، ہر اخبار میں
اور اب
تمہارے حواری تم پر انگلیاں اٹھانے لگے ہیں
میں نے تمہارے حوالوں پر تنقید کی ہے
اور ان پر تین حرف بھیجے ہیں
اچانک ہم دونوں
جگری دوست بن گئے ہیں
اور وہ ٹھہرے ہیں
ہمارے دشمن
اردو ترجمہ شاہین مفتی
لبنانی شاعرہ: فوزیہ لیوکیلی
No comments:
Post a Comment