بیکل دل کی بات
گزرے کل کی مردہ آنکھیں
آنے والے زندہ کل کی کوکھ سے خوشیاں چاٹ رہی ہیں
ماضی کے اندھے تالاب میں غوطہ زن ہوں
میری آنکھیں مستقبل کو کھوج رہی ہیں
میرے ہاتھ میں خوشیوں کی اک کونپل ہے
میرے دل میں زخموں کے کچھ پھول کھلے ہیں
جن کی خوشبو پل پل بے کل رکھتی ہے
ساعت ساعت تیری مالا جپتی ہے
اعجاز رضوی
No comments:
Post a Comment