Friday 17 March 2023

گزرے کل کی مردہ آنکھیں آنے والے زندہ کل کی

 بیکل دل کی بات

گزرے کل کی مردہ آنکھیں

آنے والے زندہ کل کی کوکھ سے خوشیاں چاٹ رہی ہیں

ماضی کے اندھے تالاب میں غوطہ زن ہوں

میری آنکھیں مستقبل کو کھوج رہی ہیں

میرے ہاتھ میں خوشیوں کی اک کونپل ہے

میرے دل میں زخموں کے کچھ پھول کھلے ہیں

جن کی خوشبو پل پل بے کل رکھتی ہے

ساعت ساعت تیری مالا جپتی ہے


اعجاز رضوی

No comments:

Post a Comment