ماہل اور ملوانی
گنگا پربت کی بیٹی، ملوانی نیلی فام
سنکھ پہاڑ کا اک شہزادہ ماہل تھا جس کا نام
تولی بابا نے دِکھلائی راہ جنوں کی جن کو
کنٹھی بی بی نے مِلوایا دونوں کو اک شام
دونوں کے اندر بھڑکی پھر عشق کی ایسی آگ
اور پھر اک دن دونوں نکلے پینے عشق کا جام
کوہِ گراں تھے راہ میں کتنے تیغ و تبر کی مانند
اک اک کر کے ہوتے گئے ہیں سنگِ گراں سب رام
دونوں گرتے پڑتے پہنچے ٹھوٹھل دیش میں اک دن
اک دُوجے کو دیکھا جب تو ہو گیا صبر تمام
آخر کوٹ کیاٹ کا پاٹا دونوں ہو گے باہم
اک دُوجے میں کھو گئے دونوں جیسے سیتا رام
پھر دونوں نے اس سنگم پر پُھول اور پیڑ اُگائے
باغ ہمارا ان کے دم سے ان کو مِرا سلام
شہباز گردیزی
گنگا پربت/ گنگا پہاڑ
ملوانی: گنگا پہاڑ سے نکلے والی ندی/رووین
(ravine)
سنکھ پہاڑ؛ سنکھ چوٹی
ماہل: دریا/رووین
(ravine)
تولی پیر: پہاڑی چوٹی نزد راولاکوٹ آزاد کشمیر
کنٹھی: وادئ کنٹھی نزد کھرل عباسیاں باغ
ٹھوٹھل: دریائی مقام نزد باغ
کوٹ کیاٹ: دریائی سنگم جہاں مائل اور ملوانی آپس میں آ ملتے ہیں، اس مقام سے آگے یہ دریائے مائل کے نام سے جانا جاتا ہے۔ اس سے آگے دریائے ماہل کا پاٹ چوڑا ہو جاتا ہے جو آگے چل کر دریائے جہلم میں جا گرتا ہے۔ دریائے جہلم اور ماہل کے پانیوں سے ماہل ہائیڈروپاور پراجیکٹ بھی بننے جا رہا ہے۔ یہ سب مقامات ضلع باغ آزاد کشمیر کے اطراف کی وادیوں میں پائے جاتے ہیں۔
No comments:
Post a Comment