Wednesday, 6 March 2024

یہ سارے غم بکھر جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو

 یہ سارے غم بکھر جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو

کہ پھر سے ہم سنور جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو

یہ بے کیفی، اداسی، بے سکونی اور بے چینی

یہ سب موسم گزر جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو

جلن محسوس ہوتی ہے ابھی تک جن میں رہ رہ کر

وہ سارے زخم بھر جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو

تمہارے ہجر میں جو لوگ اک مدت سے زندہ ہیں

خوشی سے ہی نہ مر جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو

تمہارا راستہ جو دیکھتے ہیں جانیے کب سے

وہ اپنے اپنے گھر جائیں اگر تم لوٹ آؤ تو


اطہر علی نایاب

No comments:

Post a Comment