Friday 8 March 2024

شکایت کر رہا ہے دل خدا سے

 شکایت کر رہا ہے دل خدا سے 

یہی تو کام اپنا ہے سدا سے 

اسے پہچان کر پھر بھول جانا 

جسے تو مانگتا ہے انتہا سے 

کہیں پر بیچ کی دیوار بن جا

مجھے ڈر لگ رہا ہے انخلا سے 

تیری تقلید کرنا چاہتا ہوں

مجھے محفوظ رکھنا ہر بلا سے

اگر میں راستہ بھولوں کہیں پر

میری آوارگی کو دے دلاسے


اسرار ہاشمی 

No comments:

Post a Comment