زعفرانی کلام
عام تو نہیں ہوتا مرحلہ محبت کا
کر لیا یے کیسے پھر فیصلہ محبت کا
ہر طرف بپا ہے آج شور اس کے آنے کا
ہھر سے جُڑنے والا یے سلسلہ محبت کا
اک بہو کے آنے سے انقلاب آیا ہے
بٹ گیا ہے بیٹے کا دائرہ محبت کا
ہمسفر جو اچھا ہو زندگی کی راہوں میں
ساتھ ساتھ رہتا ہے راستہ محبت کا
زخم بھر ہی جاتے ہیں گردشِ زمانہ کے
ہاں مگر نہیں بھرتا آبلہ محبت کا
دل لگی کی راہوں میں جان دینا پڑتی ہے
اب کسی کو نہ دینا مشورہ محبت کا
ایک ہی جگہ پر کیوں ٹھہرتا نہیں بینا
دل کو اچھا لگتا ہے مشغلہ محبت کا
روبینہ شاہین بینا
No comments:
Post a Comment