Monday 4 March 2024

ہزاروں تہمتیں دھر لو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

 ہزاروں تہمتیں دھر لو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

جو کہنا ہے تم ہی کہہ دو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

ہماری خامشی کو اپنے مطلب کے معانی دو

بھلے انجام کچھ بھی ہو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

زمانے کی کہانی میں کئی پنے ہیں، جن بابت

نہیں سننا ہے کچھ تم کو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

ہماری ذات کا مقصد، ہماری بات کا مطلب

نہیں ممکن کہ تم سمجھو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

یہ جو اک عالمی حق ہے سبھی کچھ کہنے سننےکا

تم اپنے پاس ہی رکھو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

ہمارے کچھ بھی کہنے سے، تمہارے کچھ بھی کہنے سے

نہیں ہونا ہے کچھ بھی سو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا

تم ہی عدنان بولے جا رہے ہو بس تواتر سے

ہماری بات تو سن لو، ہمیں کچھ بھی نہیں کہنا


عدنان خالد شریف

No comments:

Post a Comment