یہ مِرا ظرف کہ کم ظرف کو مشہور کیا
تُو نے اے دل مجھے کس کام پہ مامور کیا
مجھ پہ جب راز کُھلا پارسائی کا اس کی
میں نے پھر اپنی نگاہوں سے اسے دُور کیا
میں نے ہر محفلِ اشعار کو بخشی توصیف
اس نے ہر محفلِ اشعار کو بے نُور کیا
وہ جو جنت ہے ہماری اسی جنت کی قسم
صرف دوزخ کے فرشتے نے اسے حُور کیا
وہ جو اشعار کو اردو میں لکھا کرتا ہے
تٗو نے اس شاعرِ پُر نُور کو بے نُور کیا
میں سمجھتا تھا جسے دوست ہے اپنا شائق
وار اس نے ہی مِری پشت پہ بھرپور کیا
سید شائق شہاب
No comments:
Post a Comment