Sunday, 3 March 2024

سو جائیے حضور کہ اب رات ہو گئی

 سو جائیے حضور کہ اب رات ہو گئی

جو بات ہونے والی تھی وہ بات ہو گئی

اب کہنے سننے کے لیے کچھ بھی نہیں رہا

بس اتنا کافی ہے کہ ملاقات ہو گئی

تھوڑی سی دیر اس میں ہوئی تو ضرور ہے

لیکن قبول اپنی مناجات ہو گئی

ہم بیج بو کے سُوئے فلک دیکھتے رہے

اور دیکھتے ہی دیکھتے برسات ہو گئی

اپنوں میں ہار جیت کے معنی ہی اور ہیں

خوش ہوں بہت کہ ان سے مجھے مات ہو گئی


جمیل عثمان

No comments:

Post a Comment