سو جائیے حضور کہ اب رات ہو گئی
جو بات ہونے والی تھی وہ بات ہو گئی
اب کہنے سننے کے لیے کچھ بھی نہیں رہا
بس اتنا کافی ہے کہ ملاقات ہو گئی
تھوڑی سی دیر اس میں ہوئی تو ضرور ہے
لیکن قبول اپنی مناجات ہو گئی
ہم بیج بو کے سُوئے فلک دیکھتے رہے
اور دیکھتے ہی دیکھتے برسات ہو گئی
اپنوں میں ہار جیت کے معنی ہی اور ہیں
خوش ہوں بہت کہ ان سے مجھے مات ہو گئی
جمیل عثمان
No comments:
Post a Comment