کیا کرے گا دوسروں کو جان کر
پہلے اپنے آپ کی پہچان کر
یہ زمانہ لا ابالی کا نہیں
پھونک کر پی چھاچھ پانی چھان کر
کیوں الجھتے جا رہے ہو بار بار
دل میں آخر آئے ہو کیا ٹھان کر
روکھا روکھا جا رہا ہے یار کیوں
مدّتوں بعد آیا ہے، جل پان کر
بھول کر وعدہ شب مہتاب کا
تم تو سو جاتے ہو لمبی تان کر
دشمنوں نے میرا چمکا یانصیب
چل رہا ہوں خضر میں یہ مان کر
خضر ناگپوری
No comments:
Post a Comment