میرا والد (اپنے والدِ محترم کے لیے ہدیۂ عقیدت)
مِرا من جو پُھولوں کی طرح کِھلا ہے
مجھے یہ مِرے باپ سے ہی مِلا ہے
لحد میں بھی سُنتا ہے میری فُغاں کو
مِرا باپ اب بھی مِری مانتا ہے
مجھے مُشکلوں میں یہی لگ رہا ہے
کہ اب بھی وہ میرا ہی مُشکل کشا ہے
دِلاسہ بھی دیتا ہے جب رو پڑوں تو
مِرا باپ اب تک مِرا حوصلہ ہے
مجھے ہر بُراٸی سے بھی روکتا ہے
لحد میں بھی میرا وہ نجم الھدٰی ہے
نبوت، رسالت، امامت، ولایت
جو توحید پر ہوں یہ اُس کی عطا ہے
مِرا باپ رکھنا ارم میں! خُدایا
یہی میرے دل نے ہمیشہ کہا ہے
سِکھایا ہے والد نے ہر لفظ قائم
لبوں پہ جو میرے یہ حرفِ دُعا ہے
سید حبدار قائم
سید حبدار حسین
No comments:
Post a Comment